ماں کہ برابر کوئ نہیں

ماں کہ برابر کوئ نہیں

تحریر ۔ فرح دیبا اکبر

ماں کا نام آتے ھی دل میں مسرت اور خوشی وسکون کے طوفان آنا شروع ہو جاتے ہیں- ماں کسی کی بھی ہو ماں ماں ھی ہوتی ھے- ماں بچوں کی پیدائش سے لیکر تادم مرگ خیال بس خیال ھی رکھنا جانتی ہے۔ ماں کی محبت میں کوئ ریٹرن فارمولا نہیں ہوتا وہ بس محبت دیئے جاتی ھے صرف دیئے جاتی ھے۔ ماں پڑھی لکھی نہ بھی ہو مگر بچوں کے چہرے کی پریشانی کو پڑھنے میں اس کا کوئ ثانی نہیں ہوتا۔

میں آپ کو بتاوں میں نے ایک پوسٹ پڑھی تھی کہ ماں ایک نجومی بھی ہوتی ھے۔ بچہ غلط کام کر کہ آئے تو ماں فورا کہتی ھے مجھے پتہ تھا ایسا ھی ہوگا۔ ماں ڈاکٹر ہوتی ھے بچے کے پیٹ میں درد ہو اور اسکول نہیں جانا ہو تو ماں کہتی ھے ایک تھپڑ پڑے گا بلکل ٹھیک ہوجاوگے۔ماں پولیس بھی ہوتی ھے بچے کی کرپشن پکڑ لیتی ھے۔
ماں سائیکو تھراپسٹ بھی ہوتی ھےبچے کے دل اور مزاج کو جان لیتی ھے۔

میں ماں کے بارے میں کیا لکھوں میری اتنی اوقات نہیں ھے. ماں کی اہمیت تو خود رب کائنات نے قرآن پاک میں بھی بتا دی ھے اور ماں کے تین درجے دے دیئے ہیں
.چوتھا حصہ باپ کا ھے

ماں کی دعا تو عرش ھلا دیتی ھے.آج کے اس دور میں آج کے بچے مدرز ڈے تو مناتے ہیں مگر آدر ڈے ماں کو بھول جاتے ہیں۔ ساری زندگی بچوں کو اپنے خون سے سینچنے والی ماں کے ہاتھ صرف انتظار ھی آتا ھے۔ بیٹی ہو تو اسکول مدرسہ کالج کے بعد کا انتظار اور بیٹی کی شادی کے بعد میکے آنے کا انتظار اور بیٹے ہوں تو انتظار اس کا انتظار ختم نہیں ہوتا

مرنے کے بعد بھی آنکھیں کھلی رہیں
عادت جو پڑ گئی تھی تیرے انتظار کی

مجھ لگتا ھے یہ شعر ماوں کے لئے ہے۔ میں نے اہنی زندگی میں ایسی اولادیں بھی دیکھی ہیں جب ماں حیات ہو تو کوئ اظہار محبت نہیں ، کوئ خیال پرسان حال نہیں، مگر ماں کے چلے جانے کے بعد ماتم گریہ وزاری ماں کے انتقال کے بعد قبر پر جاکر رونا پھول ڈالنا معافیاں مانگنا مگر تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

-ماں کے بارے میں اللہ رب العزت نے پیغمبر کو تنبیہ کردی

-اے موسی سنبھل کر اب تیرے لئے دعا کرنے والے ہاتھ نہیں رے

تو بتائیں ھم کس کھیت کی مولی ہیں؟

آخر میں دعا ھے کہ جس کے والدین زندہ ہیں اللہ صحت کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے اور جس کے والدین اس دنیا میں نہیں اللہ ان کو مغفور بندوں میں شامل فرمائے. ھمیں اپنے والدین کا صدقہ جاریہ بنائے ھمارے والدین آخرت میں ھماری وجہ سے شرمندہ نہ ہوں بلکہ اللہ تعالی ھمارے والدین کو کہے کہ تم لوگوں نے اچھی تربیت دی اور ان کی وجہ سے میری زمین پر فساد نہیں ہوا یہ خیر کی کنجی بنے رھےآمین

تیری ممتا سے جو گہرا ھے ایسا تو ساگر کوئ نہیں
.میری ماں کہ برابر کوئ نہیں

Write a comment
Your email address will not be published. Required fields are marked *